یاد رہے کہ سیف علی خان نے 1991ء میں امریتا سنگھ سے شادی کی تھی اور 13 سال کی شادی کے بعد 2004ء میں اس جوڑے میں علیحدگی ہو گئی تھی، ان کے دو بچے ابراہیم اور سارہ بھی ہیں۔
امریتا اور سیف میں علیحدگی کی اصل وجہ کوئی نہیں جانتا تھا، میڈیا لمبے عرصے تک اس جوڑے میں علیحدگی کی وجہ سیف کی شادی میں عدم دلچسپی اور اِن کی گرل فرینڈ روزا کو قرار دیتا رہا ہے جبکہ اداکار کے ایک پرانے انٹرویو کے مطابق اس جوڑے میں معاملات امریتا کے سیف سے اور ان کے خاندان کے ساتھ نامناسب رویے کے سبب بگڑے تھے۔
سیف علی خان نے 2005ء میں اپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ یہ امریتا کا اِن کے اور ان کے خاندان کے ساتھ تلخ رویہ اور بدسلوکی سے پیش آنا تھا جو ان میں علیحدگی کا سبب بنا تھا۔
اب سیف علی خان اور کرینہ کپور کا شمار بالی ووڈ کے مقبول ترین جوڑوں میں کیا جاتا ہے، وہ 15 سال سے زیادہ عرصے سے ایک ساتھ ہیں اور اکثر اوقات ہی اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ چھٹیاں گزارتے اور زندگی سے لطف اندوز ہوئے ہوئے نظر آتے ہیں۔
سیف علی خان کی زندگی ہمیشہ سے ہی ایسی نہیں تھی، فلم ’ٹشن‘ کے ہیرو کے ایک پرانے انٹرویو کے مطابق انہوں نے امریتا سنگھ سے شادی کے دوران اور علیحدگی کے بعد مالی طور پر ایک کڑا وقت دیکھا ہے۔
’دی ٹیلی گراف‘ کے ساتھ ایک پرانے انٹرویو میں سیف علی خان نے امریتا سنگھ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کی تھی۔
سیف علی خان نے اس انٹرویو کے دوران علیحدگی کے بعد پیسوں کی ادائیگی اور بچوں کی سرپرستی سے متعلق کھل کر بات کی تھی۔
سیف علی خان کا بتانا تھا کہ علیحدگی کے بعد ’مجھے اپنے بچوں سے ملنے تک کی اجازت نہیں تھی اور مجھ سے یہ نفرت اس لیے تھی کیوں کہ میری زندگی میں ایک نئی عورت (گرل فرینڈ روزا) آ چکی تھی۔‘
انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ علیحدگی کے بعد مجھے امریتا کو 5 کروڑ ادا کرنا تھے جس میں سے ڈھائی کروڑ علیحدگی سے قبل ہی ادا کر چکا تھا جبکہ بیٹے ابراہیم کے 18 سال کا ہوجانے تک ماہانہ ایک لاکھ روپیہ بھی ادا کیا تھا۔
سیف علی خان نے امریتا سے شادی کے خاتمے کے بعد مالی مشکلات پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’میں شاہ رخ خان نہیں ہوں اور میرے پاس اتنی رقم بھی نہیں تھی، میں اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ دو کمروں کے ایک اپارٹمنٹ میں رہتا تھا مگر میں نے اپنے سارے مالی فرائض پورے کیے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے جو کچھ بھی اشتہارات، اسٹیج شوز اور فلموں سے کمایا ہے وہ میرے بچوں کے لیے ہے، مجھے وراثت میں ملنے والی حویلی پر امریتا اور میرے بچوں کا حق ہے، میں اُس میں نہیں رہتا، میرے دنیا سے چلے جانے کے بعد امریتا اس حویلی میں میرے بچوں اور اپنے منتخب کردہ لوگوں کے ساتھ رہ سکتی ہے۔