بلاگدلچسپ و عجیب

چوہے کے ذریعے اذیت دینا

انسانی تاریخ میں ایسے ظالمانہ طریقے بھی ملتے ہیں جنہیں سن کر ہی روح کانپ اٹھتی ہے۔ انہی میں سے ایک لرزہ خیز سزا "چوہے کے ذریعے اذیت” تھی، جو خاص طور پر قرونِ وسطیٰ میں استعمال کی جاتی تھی تاکہ انسان کے جسم اور ذہن دونوں کو توڑا جا سکے۔اس خوفناک سزا میں قیدی کو ننگے پیٹ یا سینے کے ساتھ کسی جگہ باندھ دیا جاتا۔ پھر ایک لوہے کا پنجرہ جس کا ایک رخ کھلا ہوتا، اس جگہ رکھ دیا جاتا اور اس میں بھوکے چوہے ڈالے جاتے۔ بعد ازاں اس پنجرے کو نیچے سے آگ یا دہکتے کوئلوں سے گرم کیا جاتا۔جیسے جیسے گرمی بڑھتی، چوہے دیوانہ وار نکلنے کی کوشش کرتے اور ان کے پاس واحد راستہ قیدی کا جسم ہوتا۔ وہ اپنے پنجوں اور دانتوں سے جسم کو چیرتے پھاڑتے اندر گھسنے کی کوشش کرتے۔یہ طریقہ نہ صرف جسمانی اذیت کے لیے تھا بلکہ اس کا مقصد نفسیاتی خوف پیدا کرنا بھی تھا تاکہ قیدی پہلے ہی دم توڑ دے یا اعتراف کر لے۔ تاریخ کے ان سیاہ بابوں سے ہمیں سبق لینا چاہیے کہ انسانی ظلم کی کوئی حد نہیں تھی۔جی، یہ بات سچ ہے — اور واقعی یہ سزا انسانی تاریخ کے ان سیاہ اور لرزہ خیز واقعات میں سے ایک ہے جنہیں سن کر ہی دل دہل جاتا ہے۔یہ سزا جسے عام طور پر "Rat Torture” کہا جاتا ہے، قرونِ وسطیٰ (Middle Ages)، یورپ کی بادشاہتوں اور بعض جنوبی امریکی آمریتوں میں استعمال کی جاتی رہی ہے۔اس کا بنیادی مقصد انسان کے ذہن اور جسم دونوں کو اذیت پہنچانا تھا۔—

📜 تاریخی شواہد:1

. یورپ (Middle Ages / Inquisition)قرونِ وسطیٰ میں عقوبت خانے (dungeons) میں یہ طریقہ استعمال ہوتا تھا۔مجرم یا قیدی کو ننگا کر کے لیٹا دیا جاتا اور پھر چوہے پنجرے میں رکھے جاتے۔پنجرے کو نیچے سے آگ لگا دی جاتی تاکہ چوہے خوف سے نکلنے کی کوشش میں قیدی کے جسم کو چبانے لگیں

۔2

. چین اور ایشیائی بادشاہتیںچینی تاریخ میں بھی ایسے طریقے درج ہیں جہاں چوہے یا دوسرے جانوروں کے ذریعے دماغی اور جسمانی اذیت دی جاتی تھی

۔3

. جنوبی امریکا (20ویں صدی)چلی، ارجنٹینا اور بعض دوسرے ممالک کی آمریتوں میں بھی یہی تکنیک جدید انداز میں استعمال کی گئی۔قیدیوں پر سیاسی معلومات اُگلوانے کے لیے یہ سزائیں دی گئیں۔—😨

نفسیاتی اثرات:

یہ صرف جسمانی تکلیف نہیں بلکہ ایک انتہائی گہری نفسیاتی دہشت بھی ہوتی تھی۔اکثر لوگ مرنے سے پہلے ہی اعتراف کر لیتے تھے یا بے ہوش ہو جاتے تھے۔—📚 ادبی و فلمی حوالہ جات:جارج اورویل کے مشہور ناول "1984” میں بھی یہی سزا دکھائی گئی ہے جہاں ہیرو کو چوہے سے ڈرایا جاتا ہے۔کئی تاریخی فلموں اور ڈاکیومنٹریز میں اس سزا کا ذکر آیا ہے۔—📌 نتیجہ:یہ حقیقت انسانی ظلم کی بدترین مثالوں میں سے ایک ہے۔ایسی سزائیں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ جب انسانیت، رحم اور انصاف کو ترک کر دیا جائے تو انسان کتنی وحشی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

متعلقہ اشاعت