بالی وُڈ کے پہلے سپر اسٹار کہلائے جانے والے آنجہانی اداکار راجیش کھنہ کی زندگی کے گمشدہ گوشوں پر مبنی گوتم چنتامنی کی کتاب ‘ڈارک اسٹار: دی لونلینس آف بینگ راجیش کھنہ’ ایک ایسی دل سوز داستان سناتی ہے جو شہرت، تنہائی اور انسانی کمزوریوں کا آئینہ ہے۔کتاب میں جہاں راجیش کھنہ کے فلمی کریئر کی شاندار کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، وہیں ان کی شخصیت کے اسرار و رموز اور تنہائی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔گوتم چنتامنی لکھتے ہیں کہ راجیش کھنہ ایک ایسا ستارہ تھا جو چمکا بھی بے مثال اور بجھا بھی اسی شدت سے۔انہوں نے کتاب میں انکشاف کیا کہ جب راجیش کھنہ کا 2012 میں انتقال ہوا، تو ان کے مشہور زمانہ بنگلے ‘آشیرواد’ میں 64 بند سوٹ کیسز دریافت ہوئے، یہ تمام بیگز اُن تحفوں سے بھرے ہوئے تھے جو راجیش کھنہ نے بیرون ملک سے خریدے تھے، مگر کبھی کسی کو دیے نہیں۔مصنف کے مطابق یہ سوٹ کیسز محض سامان نہیں تھے بلکہ راجیش کھنہ کی اس تنہائی کی علامت تھے جو ان کی زندگی کا مستقل حصہ بن چکی تھی۔وہ اکثر لوگوں کو خوش کرنے کے لیے تحفے خریدتے، مگر بعد میں انہیں دینا بھول جاتے، گویا انہیں جذبات دل میں قید کر کے باہر ظاہر نہ کرنے کی عادت تھی۔گوتم چنتامنی لکھتے ہیں کہ راجیش کھنہ نے اپنی زندگی ہمیشہ ایک بادشاہ کی طرح گزاری، شہرت کے عروج پر بھی اور زوال کے دور میں بھی، ان کے انداز میں وہی شاہانہ پن رہا لیکن اس تمام چمک دمک کے پیچھے ایک گہری خاموشی چھپی ہوئی تھی۔انہوں نے لکھا کہ ‘راجیش کھنہ کی تنہائی کوئی چھپی ہوئی یا پوشیدہ چیز نہ تھی، یہ شہرت کے بعد کا بوجھ بھی نہ تھا، بلکہ ان کی ذات میں رچی بسی ایک حقیقت تھی، جسے شاید دنیا اُن کی شخصیت کی چمک دمک میں دیکھ ہی نہ سکی’۔مصنف مزید بتاتے ہیں کہ راجیش کھنہ کو ہمیشہ لوگوں کا ساتھ پسند تھا، مگر وہ اکثر انہی لوگوں کو یاد کرتے تھے جو یا تو ان کی زندگی سے جا چکے تھے یا پھر فلمی دنیا سے دور ہو چکے تھے، ان کی گفتگو اکثر ماضی کے سنہرے دنوں، کامیاب فلموں، اور پرانے ساتھیوں کے تذکروں سے بھری ہوتی تھی۔یاد رہے کہ راجیش کھنہ اپنی شاندار اداکاری اور پُرکشش شخصیت کی وجہ سے لاکھوں افراد کے دلوں کی دھڑکن بنے اور فلمی دنیا پر خوب راج کیا۔اُن کا انتقال 69 سال کی عمر میں 18 جولائی 2012 کو ممبئی میں طویل علالت کے بعد ہوا۔اپنے پیچھے وہ اپنی اہلیہ ڈمپل کپاڈیہ اور دو بیٹیاں، ٹوئنکل کھنہ اور رِنکی کھنہ کو سوگوار چھوڑ گئے۔راجیش کھنہ نے 60 اور 70 کی دہائی کے اواخر میں لگاتار 15 سولو ہٹ فلموں سے ایک تاریخ رقم کی، ہندی سینما کا تذکرہ راجیش کھنہ کے ذکر کے بغیر ادھورا ہے، فلم ‘آنند’، ‘آرادھنا’، ‘کٹی پتنگ’، اور ‘امر پریم’ میں ان کی پرفارمنس آج بھی مداحوں کے دل میں تازہ ہے۔