بین الاقوامیخبریںصحت

دنیا کے نادر ترین مرض کا شکار بچی ،وہ تکلیف کے بعد بھی مسکراتی ہے

برطانوی اخبار میٹرو کی رپورٹ کے مطابق بلفاسٹ شہر کی رہائشی معصوم بچی ’مینی گرینگر‘ کی عمر دو سال سے بھی کم ہے۔ وہ ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے جس کے باعث اسے روزانہ مرگی کے دورے پڑتے ہیں جن کی تعداد 34 تک ہو جاتی ہے۔

مینی گرینگر 22 ستمبر 2022 کو برطانیہ کے شمالی شہر گلاسگو میں پیدا ہوئی تو اس کا وزن 4 پونڈ اور 4 اونس تھا۔

بعد ازاں، مینی کے حوالے سے یہ تشخیص ہوئی کہ اس کے جسم میں ایک انتہائی نادر نوعیت کے کروموسوم کے علاوہ 21 جینز کی کمی ہے، جس کے باعث اسے شدید نوعیت کے مرگی کے دورے پڑتے ہیں۔ یہ دورے اس کے دماغ کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

مینی کی 29 سالہ والدہ، ہانا گرینگر، کا کہنا ہے کہ مینی کو پڑنے والا ہر دورہ اس کی نشو و نما کو متاثر کر رہا ہے۔ وہ بہت چھوٹی بچی ہے، ایک لمحے مرگی کے دورے سے متاثر ہوتی ہے اور دوسرے لمحے مسکرا رہی ہوتی ہے۔ مجھے اپنی بیٹی کی بہت فکر رہتی ہے۔

ڈاکٹروں نے مینی کی پیدائش کے وقت اس کے غیر معمولی خد و خال کا مشاہدہ کیا۔ اس کے دونوں کان جھکے ہوئے تھے اور وزن بھی کم تھا۔

مینی کی والدہ کے مطابق، پیدائش کے بعد مینی کا جسمانی درجہ حرارت بہت کم تھا۔ اسے اون کی تین جیکٹیں پہنائی گئیں اور تین کمبلوں میں لپیٹا گیا۔

مینی کو جون 2023 میں مرگی کا پہلا دورہ پڑا تھا۔

اس کے بعد سے اب تک، وہ ہسپتال میں داخل ہونے اور گھر واپس آنے کے سلسلے سے گزر رہی ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

متعلقہ اشاعت