ایک ڈیجیٹل انٹرویو کے دوران میزبان کے سوال کے جواب میں ڈاکٹڑ فہد مرزا نے بتایا کہ ثروت سے میرابریک اپ 25سے 26 سال کی عمر میں ہوا تھا، ثروت کے جانے کے بعد میں بالکل ہی مایوس ہو چکا تھا، اس کے جانے کے بعد مجھے محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے میں ایک زندہ لاش بن گیا ہوں۔
فہد مرزا کے مطابق میرے پاس اس وقت سگریٹ پینے اور فون کرنے کے پیسے بھی نہیں ہوتے تھے، میں نے ایک روز اللہ سے رو رو کر دعا کی کہ میری زندگی میں کوئی ایسا شخص بھیج دے جو مجھے زندگی جینا سکھادے اور پھر اللہ نے میری پہلی اہلیہ کو بھیج دیا۔
ڈاکٹر فہد مرزا کے مطابق اس وقت میری ملاقات ایک خاتون سے ہوئی جو کہ مجھ سے 15 سال بڑی تھیں، ان کے تین بچے بھی تھے، میں اس وقت اتنا ٹوٹا ہوا تھا کہ میں نے ان سے شادی کرلی، میں جانتا تھا کہ وہ مجھ سے 15 سال بڑی اور 3 بچوں کی ماں تھیں لیکن پھر بھی میں نے ان سے شادی کا فیصلہ کیا۔
اداکار ڈاکٹر کے مطابق اس شادی کے بعد پھر میں نے گھر بھی چھوڑ دیا اور اپنی پہلی اہلیہ کے ساتھ جاکر رہنے لگا کیوں کہ مجھے لگتا تھا کہ ثروت اور میرا بریک اپ فیملی کی وجہ سے ہوا ہے، میں ایک اچھی فیملی سے تعلق رکھتا تھا لیکن جب میں نے گھر چھوڑ اپنی اہلیہ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا تو سب مجھے بے کار سمجھنے لگے، والد کا بھی کہنا تھا کہ میں اس قابل ہی نہیں کہ سرجن بن سکوں، یہ سب کی غلط فہمی تھی کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو میں آج ایک سرجن نہ ہوتا۔
پھر اس کے بعد میں نے سول اسپتال جوائن کیا وہاں میری تنخواہ 12 ہزار تھی، اس نوکری کے بعد میں لائبریری جاکر پڑھتا بھی تھا، اس دوران میری اہلیہ نے میرا پورا خیال رکھا، وہ مجھے کھانا بھجواتی تھی، پک اینڈ ڈراپ دیتی تھی، انھوں نے مجھے ہر مرحلے پر سپورٹ کیا کیونکہ وہ سمجھدار تھی، میچیور تھی، اس نے مجھے بہت سکھایا، میں علیحدگی کے باوجود آج بھی اپنی اہلیہ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے گائیڈ کیا، ورنہ میں تو خود کو تباہ کر چکا تھا۔