بیرونِ ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کیلئے بُری خبر
ملک سے غیر قانونی طریقے سے فرار ہو کر بیرونِ ملک پناہ لینے والوں اور پہلے سے بیرونِ ملک میں پناہ کے منتظر پاکستانیوں کے لیے بری خبر آگئی۔
حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے بیرونِ ملک پہنچ کر پناہ لینے والوں کو پاکستانی پاسپورٹ نہیں جاری کیے جائیں گے۔
اس ضمن میں وزارت داخلہ کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ’قومی سلامتی کو درپیش خطرات کے پیش نظر اور عالمی سطح پر کیے گئے وعدوں کے تحت وزیر داخلہ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ایسے افراد جو کسی دوسرے ملک میں پناہ کے خواہشمند ہیں یا پہلے سے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے کے لیے مقیم ہیں انہیں ملکی پاسپورٹ جاری نہیں کیے جائیں گے۔‘
مراسلے کے مطابق وزیر داخلہ کی جانب سے یہ اہم فیصلہ ملکی سلامتی اور سیکیورٹی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا کہ ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، ان کو پاسپورٹ نہیں ملے گا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی منسوخ کردیے جائیں گے اور ان کی دوبارہ تجدید بھی نہیں کی جائے گی۔
ڈائریکٹریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کے پاسپورٹ سیکشنز کو یہ مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اب تک پاکستانی شہری غیرقانونی طریقوں سے یورپی ممالک پہنچ کر سفارت خانوں کے ذریعے پاسپورٹ کی درخواست دیا کرتے تھے۔
پاکستان میں ان کی شہریت کے تعین کے لیے انکوائری کی جاتی تھی اور تصدیق کے بعد پاسپورٹ جاری کر دیا جاتا تھا۔
تاہم حالیہ فیصلے کے بعد اب ایسے کسی بھی فرد کو شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا جو وہاں پہنچ کر پناہ لینے کے لیے درخواست دے گا اور خود کو پاکستانی شہری بتائے گا۔
حکومت پاکستان نے یورپی ممالک اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے کئی معاہدوں اور پروٹوکول پر دستخت کر رکھے ہیں۔ جس کے تحت پاکستان کو وہ تمام اقدامات کرنے ہیں جن سے پاکستانیوں کے غیر قانونی راستے اختیار کر کے بیرون ملک جانے کا راستہ روکا جاسکے۔