نبیل ظفر، جو پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک معروف نام ہیں، نے کافی عرصے سے ڈراموں سے دوری اختیار کی ہوئی ہے۔ انہوں نے ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں اس کی وجہ بیان کی۔
نبیل نے بتایا کہ اب ڈراموں کے اسکرپٹ مضبوط اور منفرد نہیں رہے ہیں۔ وہ اس وقت تک کسی کردار کے لیے ہاں نہیں کریں گے جب تک انہیں ایک اچھا اسکرپٹ نہیں ملتا۔
انڈسٹری کے موجودہ حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اب یہ حال ہو گیا ہے کہ جب کوئی فلم ناکام ہو جاتی ہے تو اس کا اسکرپٹ اٹھا کر ڈرامہ بنا دیا جاتا ہے، جو کہ بالکل غلط ہے۔
ڈراموں کی آفرز کے بارے میں نبیل نے کہا کہ انہیں اکثر آفرز آتی ہیں کہ وہ ڈرامے میں ہیروئن کے والد کا کردار ادا کریں۔ لیکن وہ یہ کردار قبول نہیں کرتے کیونکہ وہ حقیقی زندگی میں باپ بن چکے ہیں اور ڈراموں میں باپ بن کر عام جملے بولنا نہیں چاہتے جیسے "اچھا طلاق ہو گئی ہے، چلو تمہاری دوسری شادی کروا دیتے ہیں” یا "بیٹا، کھانا کھا لیا یا نہیں؟”۔ اسی وجہ سے وہ یہ آفرز مسترد کر دیتے ہیں۔
نبیل نے یہ شکایت کی کہ ہمارے ملک میں انٹرٹینمنٹ چینلز کی کمی ہے، اور اسی وجہ سے ہمیں اچھے رائٹرز میسر نہیں ہیں۔