خبریںصحت

بھنویں بنوانا خطرناک بیماری کا سبب

بظاہر تو کوئی نقصان نظر نہیں آتا لیکن بعد ازاں جسم کے اندرونی اعضاء پر اس کے پڑنے والے اثرات انتہائی تشویشناک

چہرے کی خوبصورتی میں مزید نکھار پیدا کرنے کیلئے بھنویں تراشنا بھی ضروری؟

  بھنویں گھنی کرنے کیلئے خواتین مختلف گھریلو ٹوٹکے بھی استعمال کرتی ہیں۔بھنویں بنوانے میں بظاہر تو کوئی نقصان نظر نہیں آتا لیکن بعد ازاں جسم کے اندرونی اعضاء پر اس کے پڑنے والے اثرات انتہائی تشویشناک ہیں۔کیونکہ بھنویں بنوانے والی خواتین کو پھیپھڑوں کی ایک خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

دراصل آج کل کی خواتین اس بات سے بلکل بے پرواہ نظر آتی ہیں کہ جب وہ اپنی بھنویں بنواتی ہیں تو اس کا ان کی جسمانی صحت پر کیا اثر ہوتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ بھنویں بنوانے والی 2 خواتین میں ’سیسٹیمیٹک سارکوائڈوسس‘ نامی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے جو قوت مدافعت کی ایسی حالت ہے جس میں پھیپھڑے پھول جاتے ہیں اور سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ڈاکٹروں نے آئی بروز بنوانے کے بعد خواتین کے اس حالت میں مبتلا ہونے کے کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ مذکورہ دونوں خواتین نے اپنی آئی بروز مائیکرو بلیڈ کروائی تھیں جو کہ ایک نیم مستقل ٹیٹو بنانے کی تکنیک ہے، جس سے آئی برو گھنی دکھائی دیتی ہیں۔اس عمل کے بعد خواتین کی آئی بروز میں نارنجی اور سرخ نشانات رونما ہونا شروع ہوئے، جس سے پریشان ہونے کے بعد انہوں نے متعلقہ ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔معائنے کے بعد خواتین کی متاثرہ جلد کی بایوپسی سے معلوم ہوا کہ دونوں خواتین سارکوائڈوسس میں مبتلا تھیں۔ان کے سینے کے ایکسرے اور اسکینوں سے معلوم ہوا کہ یہ بیماری ان کے پھیپھڑوں میں بھی موجود تھی۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

متعلقہ اشاعت