لیکن حالیہ ایک فیصلے کے بعد امکان ہے کہ صارفین کو ان لمبی لائنوں کے معاملے میں تو کم از کم کچھ ریلیف حاصل ہو ہی جائے گا-
پاکستان میں یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنانے اور اس کی تجدید کرنے کی سہولت دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے نادرا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔
انہوں نے شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنانے اور 6 بڑے شہروں میں نادرا سینٹرز بڑھانے کا 7 روز میں پلان طلب کر لیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ایسا پلان بنائیں کہ نادرا سینٹرز آنے والوں کے لیے آسانی ہو، کام بلا تاخیر ہو۔
انہوں نے کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مزید سینٹرز بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے شناختی کارڈ مافیا کے خاتمے کے لیے مؤثر ایکشن لینے کا حکم بھی دیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نادرا سینٹرز کے دورے کر کے حالات کا جائزہ لیا، عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، ایسا پلان بنایا جائے کہ نادرا سینٹرز آنے والوں کو آسانی ہو،کام بلا تاخیر ہو۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے نادرا آپریشنل روم کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں پاکستان بھر کے نادرا سینٹرز کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے نظام پر بریفنگ دی گئی۔
شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے خوشخبری٬ نادرا کیا کرنے جارہا ہے؟
شناختی کارڈ یا دیگر دستاویر بنوانے کے لیے نادرا کے دفاتر جانے والوں کے لیے صارفین کی لمبی قطاریں دردِ سر بن چکی ہیں-