انڈیپنڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ’نواز شریف دوبارہ اقتدار میں آئے تو وزیر خارجہ نہیں بنوں گا، میں پرانی سیاست کا ساتھ نہیں دے سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ یہ پرانی روایتی توڑتے ہیں اور کوئی روایت قائم کرنا چاہتے ہیں وہ ایک ایسا ماحول بنانا چاہ رہے ہیں جس سے جمہوریت کو فائدہ پہنچے تو میں ان کے ساتھ کھڑا ہوسکتا ہوں‘۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے علاوہ دونوں بڑی سیاسی جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست میں مصروف ہیں اور ہم اس میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ شیطان اور گہرے نیلے سمندر میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے گا، بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ پیپلزپارٹی اپنی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی۔