فیس بک پر پشتو میں ایک شخص نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں بدترین گستاخی کردی ہے، جس کے باعث سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ پھیل رہا ہے۔
فیس بک پر پشتون بونیری (pashtun buneri) نامی آئی ڈی سے کسی کی پوسٹ پر کیا گیا ایک انتہائی دل آزار اور شدید اشتعال انگیز کمنٹ وائرل ہے۔ یہ کمینٹ پشتو زبان میں کیا گیا ہے، جس میں پیغمبر اسلام کی شان میں بدترین گالیاں بکی گئی ہیں۔
کمنٹ شیئر ہونے کے بعد پشتو زبان بولنے اور لکھنے والے سوشل میڈیا صارفین اور علمائے کرام نے اس پر شدید رد عمل دیا ہے اور حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس آئی ڈی کے پیچھے چھپے ملعون کا پتا لگا کر اسے فوری قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
اس سلسلے میں بونیر سے تعلق رکھنے والے عالم دین اور جمعیت علمائے اسلام کے سابق ایم پی اے مفتی فضل غفور نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس شخص کا فوری سراغ لگائے اور اسے کیفر کردار تک پہنچائے۔
مفتی فضل غفور کا کہنا ہے کہ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کے اعلیٰ حکام سے براہ راست درخواست کی ہے اور انہوں نے اس کا کھوج لگانے پر کام شروع کر دیا ہے۔
معروف یوٹیوبر اور وی لاگر عامر احمد عثمانی نے بھی اپنے وی لاگ میں اس حوالے سے تفصیلات بیان کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ اس شخص کو گرفتار کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس ملعون شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں جو بدترین زبان استعمال کی ہے، اس کو بیان بھی نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے سوشل میڈیا استعمال کرنے والے صارفین سے اپیل کی کہ اس ملعون کے وائرل کمنٹ کو مزید پھیلانے سے گریز کریں۔
معروف عالم دین اور سماجی شخصیت مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے بھی گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملعون شخص کی کھوج لگا کر اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، گستاخوں کو چھوٹ ملنے سے ملک میں بڑے پیمانے پر فساد جنم لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بظاہر جس آئی ڈی سے یہ گستاخی ہوئی ہے وہ حقیقی نہیں، اس آئی ڈی کے پیچھے کوئی بدبخت چھپا ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ متعلقہ اداروں کی صلاحیت کا بھی امتحان ہے کہ وہ کیسے اس مجرم کو ڈھونڈ نکالتے ہیں۔