بین الاقوامیخبریں

غزّہ میں قتل عام دنیا کی اجازت سے ہو رہا ہے: آلبنیز

حقیقت یہ ہے کہ بالکل سربرینیٹسا اور روانڈا کے قتل عاموں کی طرح غزّہ کا قتل عام بھی دنیا کی اجازت سے کیا جا رہا ہے: فرانسسکا آلبنیز

اقوام متحدہ کے فلسطین کے لئے خصوصی رپورٹر آلبنیز نے کہا ہے کہ سریبرینیٹسا اور روانڈا کی طرح غزّہ کا قتل عام بھی دنیا کی اجازت سے کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر فرانسسکا آلبنیز نے سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ پیغام میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر دفتر برائے حقوقِ انسانی کے شیئر کردہ اور اسرائیل کو، غزّہ کے محلّے الرمال میں11نہتے فلسطینیوں کے ان کے کنبوں کے سامنے قتل کرنےکا قصوروار ٹھہرانے سے متعلق پیغام کا حوالہ دیا اور کہا ہے کہ "اگر بغور دیکھیں تو آپ کو غزّہ کا قتل عام دیگر شہری قتل عاموں سے مختلف دِکھائی نہیں دے گا۔ نسل کشی کوئی اقدامِ واحد نہیں بلکہ ایک مرحلہ ہے جس کا سدّباب کیا جانا ضروری ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بالکل سربرینیٹسا اور روانڈا کے قتل عاموں کی طرح غزّہ کا قتل عام بھی دنیا کی اجازت سے کیا جا رہا ہے”۔آلبنیز نے اپنے پیغام میں ایک اور سوشل میڈیا پیغام کا حوالہ دیا ہے جس مین کہا گیا ہے کہ ‘غزّہ میں شہری قتل عام اور بچوں کا قتل عام فرانس، امریکہ، برطانیہ، یوکرین، اٹلی، جرمنی، جنوبی افریقہ اور انڈیا سے آنے والے کرائے کے فوجیوں کر رہے ہیں لیکن کوئی بھی انہیں غیر ملکی دہشت گرد جنگجو نہیں کہہ رہا’۔ اس حوالے کے ساتھ آلبنیز نے کہا ہے مقبوضہ فلسطینی زمینوں سمیت بیرونی ممالک میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں پر ان کی شہریت کے ممالک میں عدالتی کاروائی کے لئے ان ممالک کے عدالتی نظام پر دباو ڈالا جانا چاہیے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

متعلقہ اشاعت