ایک شخص نے اپنی ڈریم ویکیشن کے دوران بیوی اور بیٹی کو دوسرے ملک میں چھوڑ دیا، اور واپس چلا آیا، صرف اس وجہ سے کہ اُس کی ساس نے اس کا اور اس کی بیوی یعنی اپنی بیٹی کا ٹوتھ پیسٹ استعمال کر لیا تھا۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ جب اسے پتا چلا کہ اس کا ٹوتھ پیسٹ استعمال کیا گیا ہے، تو اسے ایسا محسوس ہوا جیسے وہ بیمار ہوگیا ہو۔
معروف ویب سائٹ ریڈاٹ کے مشہور سلسلے "ہاں، میں گھامڑ ہوں” کے لیے اپنے تجربے کو بیان کرتے ہوئے، اس شخص نے لکھا کہ اس کی بیوی اطالوی شہر وینس جانا چاہتی تھی کیونکہ اس کے نزدیک وینس محبت کا شہر ہے۔ جب ہم اپنا ڈریم ویکیشن ٹور پلان کر رہے تھے، میری ساس کو اس کی خبر ہوگئی اور وہ بھی ہمارے ساتھ شامل ہوگئیں۔
جب ساس تعطیلاتی دورے میں شامل ہوئیں تو ہر چیز میں مشکلات پیدا ہوئیں۔ نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ چار افراد کے لیے ہوٹل کا صرف ایک کمرہ بک کیا گیا، اور سب کو اسی ایک کمرے میں جیسے تیسے سونا پڑا۔ اس شخص نے لکھا کہ چونکہ میری ساس ہمارے ساتھ تھیں، اس لیے یہ ناممکن تھا کہ وہ ہماری چیزیں استعمال نہ کرتیں۔ بیٹی کے شیمپو، بیوٹی بکس، اور دیگر کئی اشیا کے ساتھ انہوں نے ٹوتھ پیسٹ بھی استعمال کرنا شروع کردیا۔
جب حالات ناقابلِ برداشت ہو گئے تو اس شخص نے تعطیلات ادھوری چھوڑ کر واپس گھر جانے کا فیصلہ کیا۔