شیر افضل خان مروت نے بتایا تھا کہ اس وقت ان کے والدین نجی زندہ تھے اور پٹھانوں میں اولاد کے لئے دوسری شادی کرنا معمول کی بات ہے.
انہوں نے بتایا کہ اس دور میں ان کی اہلیہ نے سنجیدگی سے انہیں اولاد کی خاطر دوسری شادی کرنے کا مشورہ دیا۔
تاہم شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے بیوی سےاس بارے میں سوچنے کے لئے وقت مانگا اور اس کے بعد کہا کہ اولاد کی خوشی کے لیے سوتن لاکر اپنی بیوی پر ظلم نہیں کرسکتا. اگرچہ ہم دونوں کی ارینج میریج تھی.
افضل شیر خان مروت کا کہنا ہے کہ خاتون جو بیوی ہو اس پر سب سے بڑا ظلم یہ ہے کہ آپ اپنی کسی خوشی یا کسی مجبوری کی خاطر دوسری شادی کرلیں. کیونکہ اس کی بھی ایک ہی زندگی ہے، وہ عورت سب کچھ چھوڑ کر آپ کے گھر آکر نئی زندگی شروع کرتی ہے۔ وہ اپنی کسی خوشی یا اولاد کی مجبوری کی خاطر دوسری شادی کرکے اپنی پہلی بیوی پر ظلم نہیں کرسکتے۔