بونیر سیلاب

باباجی کے آنگن کے سب چراغ بجھ گئے، اور ساتھ ہی وہ ہنستے کھیلتے چہرے، وہ معصوم قہقہے، وہ محبت بھری آوازیں جو آپ کے گھر کی رونق تھیں، سیلابی ریلے کی بے رحم موجوں میں گم ہو گئیں۔ ایک لمحے میں زندگی کی ساری چہل پہل، ساری روشنی، اور سارا سکون پانی کے شور میں ڈوب گیا۔ جہاں کبھی زندگی بستی تھی، جہاں چولہے پر کھانوں کی خوشبو اُڑتی تھی۔ آج وہ آنگن سنسان ہے، وہ چبوترہ ٹوٹا ہوا ہے، اور وہ دروازہ ادھ کھلا رہ گیا ہے جس سے 22 پیارے ایک ساتھ اندر آتے اور باہر جاتے تھے۔سیلاب کا وہ ریلہ جیسے کوئی خونخوار درندہ ہو، جس نے پلک جھپکنے کی دیر میں آپ کی ساری کائنات نگل لی۔ ایک لمحہ پہلے جن ہاتھوں سے آپ نے محبت سے دعائیں دی تھیں، اگلے لمحے وہی ہاتھ بے جان ہو کر مٹی میں مل گئے۔ ایک ہی گھر کے 22 جنازے… سوچ کر ہی سانس رُک جاتی ہے۔یہ گاؤں کا دکھ نہیں، یہ پوری انسانیت کا دکھ ہے۔ درخت جھک گئے ہیں، پرندے خاموش ہیں، ہوا کی رفتار مدھم ہے، سب کائنات جیسے سوگوار ہو۔ آج زمین بھی رو رہی ہے اور آسمان بھی۔باباجی، آپ کے کندھوں پر ایسا غم رکھ دیا گیا ہے جو پہاڑوں سے زیادہ بھاری ہے، مگر جان لیں… آپ اکیلے نہیں۔ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔ آپ کا صبر، آپ کا دکھ، اور آپ کا بکھرا ہوا جہاں… سب ہماری دھڑکنوں میں دھڑک رہا ہے۔دعا ہے کہ اللّٰہ پاک آپ کے پیاروں کو اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھے، آپ کو صبر جمیل عطا کرے، اور اس درد کے اندھیرے میں ایمان کی روشنی آپ کے قدموں کا سہارا بنے۔۔۔۔۔۔۔۔۔😭😭😭😭مرحومین کے لیے ایک بار فاتحہ اور 3 بار سورت اخلاص پڑھ دیں اور مغفرت اور بخشش کی دعا کر دیں

Exit mobile version