اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کیس میں مزید 5گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے۔
عدالت نے مزید گواہوں کو طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کی اوپن ٹرائل سماعت تھی اور پی ٹی آئی کارکن بھی سماعت میں پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم پر بانی پی ٹی آئی سے شکایتوں کے انبار لگادیے۔
کارکنوں نے شکوہ کیا کہ این اے 57 میں خصوصی نشست پر نامزد امیدوار جنرل سیٹ پر بھی الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ این اے 57 سے انجینیئر افتخار نے بانی پی ٹی آئی سے ٹکٹ نہ ملنے کا شکوہ کیا۔
پی ٹی آئی تحصیل ٹیکسلا کے صدر علی خان اپنے خلاف 16 مقدمات کے اندراج کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ این اے 105 سے آئے کارکن نے عمران خان سے شکوہ کیا کہ مجھے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھاکہ مجھے ٹکٹوں کے بارے میں مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی، مجھے نہیں معلوم کس کو ٹکٹ ملا کس کو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے 8 سو ٹکٹوں کے بارے زبانی کلامی کیسے فیصلہ کرسکتا ہوں؟
خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی پاکستان تحریک انصاف نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔